اب حبس ہے بلا کا یہاں
نیند ہے بے پناہ کی اداس
بستر شکن شکن پہ دراز
بے خوابی کے ٹوٹے ہیں سب خواب
بھروسے کا معاملہ ہی نہیں
دل نے توقع سے بڑھ کے کچھ کہا ہی نہیں
اور وہ بھی ڈرتے ڈرتے خود سے ہی
سچ ہے تجھ سے تکلم کا حوصلہ ہی نہیں
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں