دیکھنے کو کیا نیا هے
سب کچھ ھی دیکھا بھالا هے
رات کو تارے صدیوں سے
دن سورج کا پالا هے
وهی بیٹے هیں سب آدم کے
وهی قابیل و هابیل کے قصے
نپٹائے جاتے هیں
وهی صدیوں کے قضیے
وهی دھرتی کے آنسو
وهی ماؤں کے دکھڑے
کیا نیا هے !؟
کیا بدلا هے ؟
اتنی صدیوں میں
اک انسان تو بدل پایا نہیں
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی