باہر سے روشن تارے ہیں
اور اندر میں اندھیارے ہیں
یہ ذکر نہیں ہے غیروں کا
یہ دوست احباب ہمارے ہیں
ظلمتوں کو مت الزام دو
سب روشنی کے مارے ہیں
پھر جان پہچان سب تمام ہوئی
خوب دشت تمہارے نظارے ہیں
لو آئے ہیں پذیرائی کو میری
اور دل میں خنجر اتارے ہیں
تم جاں بھی مراد گنوا دیکھو
یہ کب اشک بہا تمہارے ہیں
اسلم مراد
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی