ایک تصویر کے دو رخ جیسے
مسکراتی ہوئی آنکھوں میں نمی
اس سے جب بھی بات کی
بات بے بات کھلکھلاتی رہی, آزردگی !
اور ایک خواہش
جو کبھی اس دل پہ بھی نہ کھلی
اور ایک تجاہل جیسے سب غائبانہ ہو
اور جان کے بھی اسے۔۔۔۔
راہ بدل کے اپنے اپنے گھر جانا ہو
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی