زندگی گزار دی یونہی
وقت سے پہلے بڑھاپا لپیٹ کے
بالوں کی سیاہی میں چاندی کے تار اوڑھ کے
کہ وہ بھری رت کے دن تھے
چاند بھی اپنے جوبن سے دمکتا تھا
چاندنی بھی لپٹیں مارتی
کرن در کرن…. زمین پہ بچھی جاتی تھی
اور پھر اماوس کا طوفان آ دھمکا
صدیوں کی تھکان اوڑھ کے
چہرے پہ جھریوں کا غازہ لگایا
اپنے سیاہ بالوں کو دوشیزگی نے
سفیدی سے رنگ لیا….
اور دل کی چتا پہ اپنا آپ بھسم کر ڈالا
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی