تو میرے قریب ہی بسا رہتا ہے کہیں
اور میری آنکھ کو نظر آتا بھی نہیں
میری سماعت میں گھل گئیں صدائیں تیری
اور کوئی حرف مجھ کو سنائی دیتا بھی نہیں
یہ کون میری روح کے اندر اتر گیا
بے چین رکھے ہے مجھے کچھ کہتا بھی نہیں
جو ذہن سے اٹھ کر چشم تک آیا
وہ سوال میں تجھ سے کرتا بھی نہیں
عجب بھنور میں آ پھنسی گردش دل
رگ رگ میں دوڑے ہے لہو بہتا بھی نہیں
اسلم مراد
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی