ابوجی (اللہ بخشے) کی تصویر دیکھ رہی تھی پھر سوچا یہ دنیا میں اتنی زیادہ مجھ سےمحبت کرنے والی ہستی کہاں چلی گئی…. آنسو ہی ہیں ماں کی مامتا اپنی جگہ مگر میرے ابو کی محبت کا نعم البدل کہیں نہیں کہ میں انکی بہت ہی لاڈلی بیٹی تھی اور یہ بات سارے بہن بھائی بھی جانتے تھے کہ ، عذرا ابو کی بہت لاڈلی ہے وہ ہمیشہ اپنے کپڑے خود دھوتے تھے ساتھ میرے اور عمران سب سے چھوٹے بھائی کے بھی اپنے ہاتھوں سے دھونا پسند کرتے تھے میری پسند کی کوئ چیز انہیں ایک بار پتہ چل جاتی وہ روزانہ لانے لگتے چاہے وہ پیٹھے کی مٹھائی ہو پان یا کچھ اور…. بچپن میں ہمیشہ میرے بال خود شیمپو کرتے، پھر اشارہ کرتے جاؤ اب نہاؤ اتنی بڑی ہوگئی ہے بال نہیں صحیح دھوتی، تیل لگا کر کنگھی کرتے…. پیدا ہوتے ہی میں انکے انسٹنٹ اور مختلف کیمراز جو وہ باہر سے لائے تھے انکی ماڈل تھی وہ لمحہ لمحہ میری تصویریں بناتے جب پاکستان میں کلر فوٹو گرافی نہیں ہوتی تھی میں دو تین ماہ کی تھی وہ کیمرہ لے آئے پھر اس رول کو دھلوایا بھی کہیں باہر سے ….. جب میں چند ماہ کی تھی، ابوجی امی سے کہتے دل چاہتا ہے اسے تھیلے میں ڈال کے لے جاؤں بحرین….. یہ باتیں بڑی ہونے پر مجھے پتہ چلیں اور ہمیشہ دہرائی جاتی تھیں
اللہ ابو جی کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں جگہ دے آمین ثم آمین
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی