جو تو نے سوچا تھا۔۔۔۔
نہیں تھا
جوتو نے چاہا تھا
نہیں ہوا
زندگی کا اپنا فیصلہ تھا
تیرا سو مطالبہ تھا
اس کا ہزار ٹھینگا تھا ۔۔۔۔
زندگی اور وقت کسی پہ کب مکمل مہرباں ہوئے
ادھر سے اٹھائی ایک خوشی
ادھر سے لیا ایک اطمینان
دل کو دیا کوئی دلاسہ اور سوچ لیا
سب ٹھیک ہے ۔۔۔
مگر ٹھیک ہونے والا بہت کچھ ہے
جو ٹھیک ہونا ناممکن ہے
اور شائید یہی ٹھیک بھی ہے
سرخوشی ٹھیک سہی ۔۔۔
آرزو قابل قبول سہی ۔۔۔
زندگی بھی چلتی رہی
مگر مکمل ہو ۔۔۔
یہ کب ہوا اس جہاں میں کبھی
اور اگر ہوا بھی تو
ٹوٹ پھوٹ کے اس قہر سے گزر کے ، کہ
آرزو کا ملبہ ہی ہاتھ آیا ۔۔۔
اے آرزو مند دل
ادھر دیکھ
سب دیکھ رہے ہیں تجھے
پرینک ہوگیا نا
یہ لے تیرا انعام ۔۔۔
اس ڈبے میں بہت سے دلاسے ہیں
بہت سے ٹوٹے خوابوں کے کھلونے ہیں
جوڑتے رہنا ، مشغول رہنا
گزر جائے گی
ورنہ کوئی اور شغل ڈھونڈ لینا
کیا مشکل ہے ؟
لمبی مسافت پہ غم کی دھن کے ساتھ چلنا
اور اپنی مرضی کے منظر بننا
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی