عجیب عورت تھی

Old woman


سولہویں سال کا بھولپن
بے خبری معصومیت اپنی جگہ ۔۔۔۔
مگر پختگی کا پیمانہ بھی
بتیس سالہ عورت کی دانش سے لبا لب لبریز تھا اس کا
خاموش متین سادہ سمجھدار سلجھی سلچھنی کے سب گن لچھن
اس کے چہرے اور انگ انگ میں دبے ۔۔۔
نمو د و نمائش سے لاتعلق اگرچہ خوبصورتی میں گندھے
مگر اپنی نیند سورہے تھے
نیند بھی میٹھی مگر
در اصل چپکے چپکے بہت سے خوابوں سے بھری ۔۔۔
وقت کمال بے خبری سے گزر گیا
جب سن یاس آیا تو
یاسیت سے ناطہ جڑ ہی گیا
کہ
خواب سب مٹی ہو چکے تھے ۔۔۔
ارے وہ تو دل سے بھی
چار سو سالہ بوڑھی ہوگئی تھی
اس بات نے اسے حیران کیا
ہنسایا بھی بہت ۔۔۔
رو کر تو خیر کب سے گزر رہی تھی
ہاہ
بے رنگ پلو سے منہ ڈھک لیا
کہ
وہ اپنی آنکھوں کے سارے آنسو بہا ڈالے گی ۔۔۔۔
چپکے چپکے ۔۔۔۔
مگر ہنس دی پھر اپنے آپ پہ ہی ۔۔
بے رنگی کے بوسیدہ آنچل سے
آگہی کے جوہر چمکاتا
نم آنکھوں پہ کرنوں کا رقص جو چمکا
قوس قزح کا منظر حد نظر سے جھلکا
پھول بہت سے اس پہ برس گئے
موسم اپنی چال چلتے ہر بات پہ ہنسنے لگے
خوابوں رنگ و روشنی نے یوں کھیل جگایا
کچھ آنکھیں ہوئیں حیران
کچھ سوچ بھری مسکان ۔۔۔
گھونگٹ پلٹا تو
وہ بچپن کی نرملتا سے پھوٹتی کونپل سی
ایک نوخیز کلی کا کھلتا ارمان بنی
ہنس دی ۔۔۔ ہنس دی
بہت ہنسی ۔۔۔
جو سارا جیون نہ ہنسی تھی
اس بار ہنسی کی برسات بنی
بھیگ گیا تن من بھی ۔۔۔۔
سندر ہوا آئینہ اور جوبن بھی
اور پھر اس نے انتہائی سمجھداری سے
ایک بچکانہ فیصلہ کیا کہ
اب اسی لمحے میں
ایک صدی تک رہنا ہے ۔۔۔۔
جوانی میں دانائی کے ڈھکوسلوں کے ہاتھوں مرتی رہی
بڑھاپے میں خود آگہی کی خجستہ لہر میں ہنسنے لگی ۔۔۔
عجیب عورت تھی
وہ عذرا بھی
عجیب و غریب سی انوکھی باتیں ،
وہ عمر بھر ہی کرتی رہی ۔۔۔
ہاہاہا ۔۔۔۔


ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More