دھوپ بھی ٹھنڈی پڑ گئی
سائے بھی لمبے ہوئے
دن بھی کسی نہ کسی طور
کٹ ہی گیا
اور اب ڈھلنے کو ہے
روشنی کچھ اور پیلی پڑ گئی
یہ کیسریا رنگ
بیراگی شام کا منظر
اپنے پیچھے سرمئی دھند لئے
جونہی دن ڈھلنے لگتا ہے
لمحہ لمحہ اک پکار بننے لگتا ہے
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے