Jhamkar
پھر اک خوبصورت نظم ترتیب میں ہے
زمیں پہ اگی گھاس کی طرح لہراتی ہوئی
ہوا کے دوش پہ سرسراتی ہوئی
مرے کان میں سرگوشیاں گنگناتی ہوئی۔۔۔
کان کھولوں کہ
آنکھوں سے سنوں
منظر کا وہ نغمہ
جو بےترتیبی سے نظم ہوتا
ترتیب کے نت نئے شکار تخلیق کئے جارہا ہے
تھکتانہیں ۔۔۔۔۔۔۔
مری آنکھیں
میری بینائی
خداو ندا !
رنگوں کی اس جھمکار سے کہاں تک جوجے
اور میرا دل
مناظر کے اس سرشار سے کہاں تک نمٹے
میرے خدا
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے