Jhamkar – جھمکار

Dried flowers on torn paper

پھر اک خوبصورت نظم ترتیب میں ہے
زمیں پہ اگی گھاس کی طرح لہراتی ہوئی
ہوا کے دوش پہ سرسراتی ہوئی
مرے کان میں سرگوشیاں گنگناتی ہوئی۔۔۔
کان کھولوں کہ
آنکھوں سے سنوں
منظر کا وہ نغمہ
جو بےترتیبی سے نظم ہوتا
ترتیب کے نت نئے شکار تخلیق کئے جارہا ہے
تھکتانہیں ۔۔۔۔۔۔۔
مری آنکھیں
میری بینائی
خداو ندا !
رنگوں کی اس جھمکار سے کہاں تک جوجے
اور میرا دل
مناظر کے اس سرشار سے کہاں تک نمٹے
میرے خدا

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More