Nazm-نظم

Leaf pic with water drops

مرضی ہے اس کی
وہ اطاعت کرے نہ کرے
لفظوں کے کسی پیمانے کی
اسے اپنی آزاد راہ گزر پہ چلنا ہے
کہ وہ الہڑ آزاد فضاؤں کی پروردہ
گنگناتی لہروں سے اپنا نغمہ چنا ہے اس نے
اور اڑتی ہواؤں کے دوش پہ رکھ کے
وہ مدہوش فضاؤں میں اڑی جاتی ہے
زمیں کے سارے دریاؤں کا پانی
مے سمجھ کے پیا ہے اس نے
اور سمندر کےگرداب میں بھی ناچی ہے
بھنور کے ساتھ بھی جھوم لیا ہے اس نے
غم کی کھائی سے بھی بے نام صدائیں دی ہیں
اور خوشی کے ہمالہ پہ چڑھ کے بھی رقص کیا ہے اس نے
وہ اک نشے میں بے ردھم بے لے
اپنی ہی دھن میں رقصاں
اس زمیں پہ اور فلک کے بیچ
اس کی پرواز کی مستانہ روی کا نظارہ
اک جہاں کو عالم مدہوشی میں رقص پہ آمادہ کئے جاتا ہے
نظم کی لے پر دیکھو وہ بادل بھی اڑا جاتا ہے
اور ٹپ ٹپ برستا ہوا مینھہ
کسی برہا کے آنسو کی چھلک کی مانند
برستا ہے تو پھر برسے ہی چلا جاتا ہے
زیست کے ہاتھ میں رومال بھی ہے
بوسہ بھی تسلی بھی
دکھ کی پیشانی کو چھو کر
دلداری سے
غم کدے سے اٹھا لیتی ہے دل افسردہ کو
اور خیال یار سے
سرشار کیے جاتی ہے
اور جب من میں آئے
تپش آتش سوزاں سے
جینا دشوار کیے جاتی ہے

عذرا مغل

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More