Chasham
چشم حیراں کی حیرانی نہیں جاتی
ہم سے تو یہ دنیا پہچانی نہیں جاتی
گھر بنا بھی لیں خانہ بدوش لیکن
دل کی بے سروسامانی نہیں جاتی
بھول گئے سب تیرے نقش و نگار
اپنی صورت بھی پہچانی نہیں جاتی
شام کی آہٹ پہ دھڑکتا ہے اب بھی
دل کم فہم کی نادانی نہیں جاتی
ہر موڑ پہ ایک نیا محاذ کھڑا ہے
مرے وقت کی سرگرانی نہیں جاتی
چاند تاروں سے سجی عروس شب
اس دل کی مگر ویرانی نہیں جاتی
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے