Allahussamad
اللہ الصمد
وہ بے نیاز ہے
جیو یا مرو
ایک دوسرے کو نوچ کھاؤ
یا کسی اور موت مرو
اس نے ایک بار زندگی اور موت تخلیق کردی
اور پھر بے نیاز ہو کے بیٹھ رہا
اسے کیا اگر ہرن کو بھیڑیا کھا گیا
یا بکری کو انسان ۔۔۔
اس کا نظام بس
زندگی اور موت تھا
فوڈ سائیکل چل نکلی
اس نے کھایا
اس کو کھایا
پھر رول کے مٹی بنایا
اسی کا نظام چلایا
وہ دیکھتا رہا سب کچھ ہی ۔۔۔۔
باقی سب سے بے نیاز ہے وہ ۔۔۔
عظیم الشان ہے
تو بے نیاز بھی ہے ۔۔۔
اپنی اتنی بڑی کا ئنات میں
ایک نظام سے نکل کر دوسرے نظام کا حصہ بن جانا
اسی کے نظام کا حصہ تو ہے شائید
وہ موت جیسی چھوٹی چھوٹی باتوں پر ۔۔۔
خود پہ الزام تراشی
کرنے والوں پہ مسکراتا بھی ہو گا ۔۔۔
پاگل سمجھ کر ۔۔۔
کہ کہتے رہو جو کہنا ہے
موت میرا مسئلہ ہی نہیں
موت حقیقت ہے تو ۔۔۔
اس طرح سے آئے یا اس طرح سے آئے
تجھ پہ آئے
یا تیری محبوبہ پہ آئے ۔۔۔
بھیڑیا کھائے
یا گولی لگ جائے
یا بستر پہ آئے ۔۔۔
بس آنی ہے
کسی بھی صورت آکر ہی آئے
ہاں الزام تیرے سر ہی آئے گا
گولی چلانے کا
چیر کھانے کا ۔۔۔
کہ زمیں کے پل صراط پہ
امتحان میں تو ہے
وہ نہیں ہے یارا
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپ رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے