وقت کے حوالے
میں نے خود کو وقت کے حوالے کردیا
جہاں لے جائے اس بہتے دریا کا دھارا
موجوں کی موج میں ہوں
لہر سی اک لہر میں ہوں
جیسے کوئی بادباں ہواؤں کے سحر میں ہے
کنارے کی تمنا یا جستجو
یا کسی نئے جزیرے کی تمنا
کچھ بھی نہیں ہے
بس بہنا اور بہتے رہنا یہی ہے منشاء
یہی مقدر یہی خیال
جو بہہ رہا ہے لہروں پر
ہر اگلی موج، لہر اور کنارے سے بے نیاز
بس اک احساس ہے
کہ اگرچہ کوئی خواب نہیں اب آنکھ میں
کوئی منزل نہیں اب انتظار میں
کوئی کنارہ نہیں آرزو
کوئی تمنا نہیں اب چاہ میں…..
اور میں کتنے آرام میں ہوں
سکھ کی کشتی پہ سوار
وقت کی لہروں پہ چلتی
اس پار یا اس پار
میرے لئے سب جزیرے ایک سے ہیں
سارے کنارے بھی اک جیسے اور دریا بھی بے معنی
وقت چل رہا ہے
میں موجود ہوں اس لمحے میں
سو چلنا مقرر ٹھہرا
منزل ٹھکانہ گھر گھاٹ نیا کنارہ ساتھی سنگی جان کا رونا دھونا سب بے کار
چل بھئی چل چل سو چل
کس سمت…..
جس سمت تیرا منہ اٹھے
چل دے بے پرواہی سے
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپ رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے