وقت کا دریا
سوچا ہے کبھی کہ وقت کا دریااک اک لہر نشیب و فرازہر قدم تغیراتنہ تجھے اپنی پہچاننہ کوئی…
رہنمائی کا استعارہ: جستجو کی تلاش
شریکِ جستجواستعارہ منزل کے لیے تُومیری رہنمائی کواس قدر بھی نہ بھٹک، کہ پھرمیں تیری تلاش میں گم…
جو گزرے آدم پہ وہ عذاب ہیں اور
زمین کے سینے میں پوشیدہ کئی راز ہیں اورپر جو گزرے آدم پہ وہ عذاب ہیں اورطاری ہے…
زندگی تجھے کچھ اور نہیں میسر
ذہن کی تاریک گلیوں سے رستہ واحدملا جو مجھ کو تو بدن خراش خراش لئے بڑھااور دیکھا تو…
مژ گان تر ، حزون دل کو پیش ہیں
مژ گان تر ، حزون دل کو پیش ہیںصدمہ ہے دیار ودر یاران خوش نظرگو افتخار ہے انہیں…
سلاسل کی زنجیر سے پرے
تیرا یہ شوقِ پرواز پابندِ سلاسل نہیں تو بڑھ کہ اک عالمِ بے کنار تیری کھوج میں ہے…
کاش کیا ہے دل ناکام
کاش کیا ہے دل ناکامتری آرزوؤں کی شکستیا فسوں زیاں خوابوں کازیست کی بے سرو سامانییا اک حرف…