استحصال گل نامنظور

Butterfly

تتلیاں سو رہی ہیں
بھنورے، بھوں اوں وں… کرتے پھولوں پہ منڈلا رہے ہیں
پھول بے بسی سے سوچتے ہیں
تتلیاں کب کوکون سے نکلیں گی
اور پھول کی حمایت میں
اک جلوس نکالیں گی
“استحصال گل نامنظور “
کا نعرہ لگاتے ہوئے
کب بھنوروں کی روک تھام ہوگی
کہ غنچہ جو کھلا ہے
ساری زندگی
پوری شان اور مان سے کھلا رہے

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے

0

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More
Glass pices
Read More

زوال

حسن اک زوال میں تھابکھرے ماہ و سال میں تھا وقت کی بےدرد چالوں پہآئینہ بھی سوال میں…
Read More