سدا کی سادہ دل میں رہی تھی

Green leaves on white background

میں سارے غم بھلا چکی ہوں
کہ تیری محفل سے آچکی ہوں

خواب کی خواہشوں کے ساتھ ہی
میں آپ اپنا گلا دبا چکی ہوں

تری عنایت سے محروم ہو کر
میں آئینے میں مسکرا چکی ہوں

سدا کی سادہ دل میں رہی تھی
سادگی سے تجھے گنوا چکی ہوں

چہرے کا کی ا یہ جھوٹ بولتا ہے
میں روح پہ زخم کھا چکی ہوں

چلوں گی ہر راہ سر اٹھا کر
کہ کج روی بھی نبھا چکی ہوں

زندگی کوئی اور زخم نہیں اب
جو چرکہ تھا میں کھا چکی ہوں

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
A man walking on sea
Read More

گپ شپ

عذرا مغل ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں…
Read More