ان کہی کا زہر

Unspoken

ذرا سا کچھ کہنا ہے
صرف اس لئے کہ
ان کہی کا زہر جسم و جاں میں
پھیل نہ جائے یوں کہ
معاملہ ہاتھ سے نکل جائے
اور پھر میں بات کی جگہ
واویلا اور چیخ و پکار ہی رہ جاؤں
مجھے سن لو خدارا !
میں خاموشی ہوں
مگر
کچھ کہہ رہی ہوں…….!
مری آواز گلے میں گھٹ رہی ہے
مجھے سن لو خدارا
ان کہی کے زہر سے نجات دے دو

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More
Glass pices
Read More

زوال

حسن اک زوال میں تھابکھرے ماہ و سال میں تھا وقت کی بےدرد چالوں پہآئینہ بھی سوال میں…
Read More