نامانوس چهرے ، اجنبی شهر

A woman side pose in thoughtful thinking

چهروں کا هجوم تو هے
راستوں کا جنگل بھی
عمارتوں کی اجنبیت ایسی
که کوئ مانوس چهره منتظر هی نہیں
که، دیدهء و دل بچھاۓ
در کی دستک په دوڑ آۓ
اور بڑھ کے والهانه تھام لے
بےرخی، بے توجہی، بے دلی
بچھی هے هر سو، هر گام
هر رستے پر
نامانوس چهرے ، اجنبی شهر ،انجان رستے
نیا نیا هے سب کچھ هی
بس اک پرانی عزرا هے.
جو نئی زندگی جی رهی هے

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More
Glass pices
Read More

زوال

حسن اک زوال میں تھابکھرے ماہ و سال میں تھا وقت کی بےدرد چالوں پہآئینہ بھی سوال میں…
Read More