آنکھیں بھی تھکنے لگیں

sad eyes

کچھ ایسی کم نصیب رت ہے آج کل
ہر دل پہ جیسے غم کا نشتر بنی ہوئی
جدھر سنو۔۔۔۔۔
ایک آہ ہے
کسی پیارے سے بچھڑنے کا
صدمہ ء جانکاہ ہے
خوشی کی خبریں بہت کم رہ گئیں
اعلان غم جیسے جا بجا ہے
قافلے جوں چل پڑے ہیں سمیٹ کر
رات کی باقی ماندہ تھکن
اور جاں شکستگی کا سفر
اور ایک بجھتی ہوئی گرد راہ نشانی
جس میں ڈھونڈتی ہے نظر
کوئی پیارا چہرہ
کوئی مہربان وجود ۔۔۔۔
مگر
دور تلک کچھ بھی نہیں ماسوا خس و خاشاک کے
آنسو بہہ بہہ کر۔۔۔۔
آنکھیں بھی تھکنے لگیں

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More
Glass pices
Read More

زوال

حسن اک زوال میں تھابکھرے ماہ و سال میں تھا وقت کی بےدرد چالوں پہآئینہ بھی سوال میں…
Read More