ہجرتوں کی داستان کرب

People migrating

ہجرتوں کی داستان کرب
اور وہ سب
جو ماضی کی گرد میں
کہیں دب گیا ہے
جب بھی جھاڑ پونچھ کر
….. صیقل کرکے
ان چہروں کے آئینہ میں
جلتی بھجتی آنکھوں سے
اپنے عکس کو دہرایا
آئینہ بھی رویا دیر تلک
اور دل بھی رونے سے باز نہ آیا

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More
Glass pices
Read More

زوال

حسن اک زوال میں تھابکھرے ماہ و سال میں تھا وقت کی بےدرد چالوں پہآئینہ بھی سوال میں…
Read More