شام هوگئی هے

Old village woman working in kitchen

میرے پیر بهت دکھتے هیں
شام هوگئی هے
کیا یهاں کوئی پڑاؤ هے
جهاں کچھ دیر رک کے
میں ذرا سا آرام کرلوں
کیا کوئی بوڑھی عورت هے یهاں په
جو ماں کی طرح
میرے آگے ، نرم دلی رکھ دے
اور کوئی بچه بھی هے، جو
دن بھر کی تھکن کا منه دھلا دے
اور مجھے هنسا دے
صبح منه اندھیرے هی
نکلنا هے پھر بےنشاں منزلوں کو
کوئی هے جو آج کی شب
بس آج کی هی شب
میری تھکن کی ٹوٹی مسافتوں کو
صبح منزل کی
کوئی اچھی سی دعا دے

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More
Glass pices
Read More

زوال

حسن اک زوال میں تھابکھرے ماہ و سال میں تھا وقت کی بےدرد چالوں پہآئینہ بھی سوال میں…
Read More