محبت کی پہلی نظم

Close-up woman with flowers branches

محبت کی پہلی نظم
جو تیرے خیال کے چہرے پر لکھی گئی تھی
وہ بہار بن کے اس طرح کھلی ہے
کہ گلستاں میں
کھلے شگوفوں
کی خوشبو سے بوجھل ہوائیں
تختہ گل پہ سجی سجائی راہیں
حد نگاہ تک جھومتے ٹیولپ
سفید گلابی پھولوں سے لدے مناظر
املتاس کی زرد ڈالیوں سے جھمک کر
سارے منظر نگاہ میں جادوئی خواب بھر رہے ہیں
میں عکس جاناں میں محو ہوں
تو نہ جانے کب سے
مرے برابر بنچ پہ آگیا ہے
اور مجھ کو دیکھتا ہے
حیران ہو کر ۔۔۔۔
تیرے ہی خوابوں میں گم رہنے والی لڑکی
تری ہی آرزو کا نغمہ
تری نظر کی تلاش جو رہی تھی
آج سے پہلے یہ کہاں تھی ؟
اور پھر ہوا کی سرسراہٹ نے ایک سرگوشی سی کی ہے
آ چلیں ہم ۔۔۔
محبتوں کا گیت گائیں ۔۔۔
اک کہانی اور لکھیں
اک نظم اور گنگنائیں کہ بہار جب عروج پہ ہو اور جواں دل بھی اپنے جوبن پہ
اک نئی کہانی کا بننا
ایک نئی محبت کا جنم لینا
ناگزیر ہوتا ہے جاناں

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
A man walking on sea
Read More

گپ شپ

عذرا مغل ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں…
Read More