حسین عورت

Beautiful russian girl in city park

ادھر سو سالوں سے
اک خوش فہمی پل رہی ہے
میں دنیا کی سب سے حسین عورت ہوں
یہ لمحہ یہ وقت میرا خراج ہے
سورج مجھے سلامی دے کے طلوع ہوتا ہے
اور رات بھی میرا رخسار چوم کے شب بخیر کہتی ہے
اور پھر آسمان بسیط پہ ستاروں سے جڑ کر
تمام رات مجھے دیکھ کر جھومتی رہتی ہے
اور میری نیند میں خواب بننے کی عادت تو
میرے بچپن کی سہیلی بن گئ ہے
ایسے خواب
جو صبح کھلکھلا کر میرے سامنے آجاتے ہیں
کہ رات خواب میں بتایا تو تھا
راستے میں کیا تھا
سوتی یو تو وقت بھی تھم کے دیکھتا ہے
جاگنے کی سرخوشی کا الگ معاملہ ہے
یہ بھید وقت ہی جانتا ہے پگلی ۔۔
کہ تیری نیند اور جاگ اس کے لئے کیا ہے ؟
رب بھی مسکراتا ہے !
غلط فہمی ہے تو مٹاو اسے
خوشفہمی ہے تو سمجھا و مجھے
یارو !
کچھ تو کرو کہ
میں ایبنارمل سے نارمل ہوجاوں
اور خود کو
ایک عام سی عورت سمجھنے لگوں
مگر ایسا نہیں ہے تو میں کیا کر سکتی ہوں !
چاہے ساری عورتیں جل جل کے کباب ہو جائیں
ہاہاہا۔۔۔۔
مرے آئینے کے مقابل آنا مشکل ہے
آو سکھی !
ہنس دیتے ہیں اس بات پہ
اس پاگل پن کے جذبات پہ
جس پہ ہم سب کا اپنے اپنے بارے میں
ایمان کی طرح یقین ہے
ہاہاہا۔۔۔۔
آو ہنستے ہیں بس ہنستے ہیں
دنیا کو حیران کر نے کے لئے
سب کچھ دیکھ رہا ہے حیرانی سے
مجھ پہ ہنسی ہے کیا ؟
ہاں۔۔۔
سب ہنس رہا ہے ساتھ مرے
دنیا کو مجھ سے مل کے
پاگل پن کا دورہ پڑگیا ۔۔۔۔
اس سارے پاگل پن کو سنبھالنے کا ٹھیکہ بھی
مجھ کو مل گیا ہے
اور میں نے اس دنیا کو پاگل خانے کا درجہ دے کر
ہر ایک کو اس کا خانہ الاٹ کر دیا ہے
میں کس خانے میں ہوں
خراب خانے میں ہوں کبھی
گل دانے میں ہوں کبھی
شاہ دانے میں ہوں کہیں
فقیر خانے میں ہوں کہیں
کباڑ خانے میں ہو ں کہیں
میری اوڑھنی بچپن کی ہے
اور دوشیزگی انگ انگ کی گھائل اپنی ہی سرشاری سے
سر پہ رکھوں اوڑھنی یا سینے پہ
یا اڑادوں اسے ہوا میں
اور خود دوڑ کے اس سے کھیلوں مجھے کیا ؟؟
کون تکتا ہے مجھ کو ؟
میں کھیل رہی ہوں
دنیا سے ۔۔۔
خود میں مگن ہوں ۔۔۔
ہاہاہا۔۔۔
ہاں اب مگر کچھ تھک سی گئی ہوں
کب تک آخر کوئی کھیلے گا ؟
آخر تو اپنی بکل لے کے
واپسی کی راہ ہو لے گا ۔۔۔
واپس چل پڑی ہوں۔۔
تھکی ہوئی ہوں
نہیں ۔۔۔
پژ مردہ ہوں
ہاں کچھ کچھ ۔۔۔
کیا سوچا ہے ؟
سوچنا کیا ہے !؟
مری سوچ سے کچھ بدلے گا کیا۔۔
پھر ہنس دیتی ہوں !!
چل رہی ہوں
چل رہی ہوں
قرنوں سے
تھکی تھکی بھی کھلی کھلی بھی

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More
Glass pices
Read More

زوال

حسن اک زوال میں تھابکھرے ماہ و سال میں تھا وقت کی بےدرد چالوں پہآئینہ بھی سوال میں…
Read More