جانے کون سی گلیوں سے وه گزرتا هے
جانے کون سے ایسے موڑ مڑتا هے
که میرا گھر اس کے رستے میں نهیں آ تا
شهر میں ایسےگھومتا پھرتا هے
جیسے شهر سے بهت دور ، کهیں رهتا هے
دو قدموں کے زخم بھی اس کو کیا
یاد دلاتے نهیں ، مرهم جیسے لوگوں کی
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی