شام کا یہ سہم

Silhouette of trees at sunset

شام کا یہ سہم
اور سندوری شام اندھیرے میں گھلتی
جس کے پیچھے دوڑی دوڑی رات چلی آرہی ہے
اور ابھی بہت دور جانا ہے اک ایسے شہر کی طرف
جہاں کوئی بھی گھر میرا نہیں
اور مجھے اجنبی لوگوں کا مہمان بننا ہے
اس امید کے ساتھ کہ
وہ شائید مجھے دیکھ کر مسکرادیں
مگر اک اور خدشہ بھی ہے

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More
Glass pices
Read More

زوال

حسن اک زوال میں تھابکھرے ماہ و سال میں تھا وقت کی بےدرد چالوں پہآئینہ بھی سوال میں…
Read More