عذرا
اک صدا پکارے ہی چلی جاتی ہے
اور بازگشت…..
دیواریں بھی دہراتی ہیں
خالی دیواریں بھی
تصویروں سے بھری رہتی ہیں
اور میرے بال
ایسی ناخوشگوار ہوا کی زد میں ہیں
جو بال بال الگ الگ لہرا کے
چہرے پہ چبھوتی ہے
اور مری آنکھیں
خود سے ہی تنگ آجاتی ہیں
سمیٹتے سمیٹتے سب کچھ
تھک ہار کے
میں منظر سے نکل جاتی ہوں
اور مرے نام کی بازگشت
اک پچھل پیر صدا
…… پھر بھی دہرائے چلی جاتی ہے
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی