ایک کلام
ایک کلام
خود سے جو اکثر ہوتا ہے
پیام بن کے
سینکڑوں کو فرد فرد ملتا ہے
اف یہ ہنسی کہ
جس کی کوئی انتہا ہی نہیں
اور یہ دکھ اور یہ بے بسی
کس کس کو ہنسا کر
کس کس کو رلا کر
پھر وہی انجان سی انجان رہی
ہائے یہ زندہ دلی…..
اور یہ تجاہل عارفانہ
کیا کہیں، کس سے کہیں
ہمیں کسی سے کیا
ہماری راہ ہے اپنی بری یا بھلی
سب کو مبارک رہے
اپنی اپنی زندگی اور زندہ دلی
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپ رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے