بھول بھلیاں کہاں
بھول بھلیاں کہاں
اور کہاں گھر کا سیدھا رستہ
مجھے شروع سے عادت رہی ہے
سارے رستوں پہ جانے کی
اور آخر میں شارٹ کٹ اپنانے کی
اگر میں گھر کی مخالف سمت جانکلی ہوں تو
یہ بھی دانستہ ہے
میں گھوم پھر کے
سارا جہان دیکھنا چاہتی ہوں
واپسی کا رستہ
اور اپنا ازلی گھر مجھے پکا یاد ہے
بے فکر رہنا
گمشدہ لگتی ہوں
مگر ہوں نہیں دوستو
کچھ نشے میں ہوں
کچھ خمار میں ہوں
کچھ شوخی ء محبت کے اظہار میں ہوں
یہ میرا اور اس کا معاملہ ہے
جس سے مبتلائے
کارو بار عشق
اور
غم روز گار میں ہوں
خود آگہی
اور دیدہ ء بینا کے
اک جانفزا ء اسرار میں ہوں
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپ رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے